کاشتکاروں کو ماہرین کی مشاورت سے مقررہ مقدار کے مطابق بیجوں کا استعمال یقینی بنا نے کی ہدایت
ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ شعبہ زراعت میں معیاری بیجوں کو انتہائی اہمیت حاصل ہے جبکہ گندم ، کپاس ، چاول ، کماد سمیت کسی بھی فصل کیلئے معیاری بیجوں کی مطلوبہ مقدار میں فراہمی و استعمال کے بغیر زرعی ترقی و خود کفالت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا لہٰذا یہ تمام سٹیک ہولڈرز اور متعلقہ اداروں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ زمینداروں ، کاشتکاروں ،کسانوں کو معیاری بیج کی فراہمی یقینی بنائے نیز کاشتکاروں کو بھی چاہیے کہ وہ محکمہ زراعت کے منظور شدہ اقسام کے بیج استعمال کریں تاکہ فی ایکڑ بہترین پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ بیجوں کے حوالے سے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں بھی مزید بہتری لائے ۔
انہوںنے کہا کہ پنجاب سیڈ کارپوریشن کو بھی بیجوں پر تحقیق کے حوالے سے ریسرچ کامئوثر شعبہ قائم کرنا چاہیے تاکہ بیجوں کے معیار اور مقدارسمیت دیگر ضروریات کو پورا کرنے میں مدد مل سکے۔انہوں نے گندم کے کاشتکاروں ، کسانوں، زمینداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جڑی بوٹی مار زہروں کے سپرے کیلئے 100 سے 120 لیٹر پانی فی ایکڑ استعمال کریں اور سپرے اس وقت کیا جائے جب سورج پوری طرح چمک رہا ہو نیز شبنم کے اثرات نظر آنے پر فصل پر سپرے نہ کیا جائے کیونکہ اس سے سپرے کے اثرات زائل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپرے سے قبل مشین کو اچھی طرح صاف کر کے فلیٹ فین نوزل کے ذریعے سپرے کیا جائے اور خیال رکھا جائے کہ فصل کا کوئی حصہ سپرے سے رہ نہ جائے اور نہ ہی سپرے کے دوران فصل کے کسی حصے پر دو بار سپرے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تیز ہوا اوربارش کی صورت میں بھی سپرے سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سپرے کے بعد گوڈی یا بار ہیرو کا بھی استعمال نہ کیا جائے۔ انہوں نے سپرے کے دوران کاشتکاروں کو منہ پر ماسک لگانے اور ہاتھوں پر دستانے پہننے کی بھی ہدایت کی تاکہ وہ زہروں کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔